ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات, جولائی 21, 2011

قومی مفاد

بہت شور سنتے تھے پہلے میں دل کا، جو چیرا تو اندر سے گیس نکلی جیسے ایم کیو ایم حکومت سے بہت شور کرتے ہوئے نکلی اور آذاد کشمیر میں پھر پی پی کے ساتھ بیٹھے گی، پنجابی میں کہتے ہیں کہ تیری زبان ہے یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (خالی جگہ دل میں پر کرو ) ہمارے میاں صاحب کا خیال ہے کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں سیاہ ست دان جو ہیں وہ یہی ہیں اور یہ کہ یہ لوگ وسیع تر قومی مفاد میں ملک بھی بییچ کھائییں گے،
ہمارے دادا جان ہمیں بہت دعائیں دیا کرتے تھے، ہم میں سے کوئی کہہ دیتا کہ اجی جی آپ اپنےلئے کبھی کچھ نہیں مانگتے دعا میں تو وہ کہتے کہ پتر تم جو میرے ہو سو تمھارے لئے مانگا تو اپنے لئے مانگا۔ پھر وہ لطیفہ دھرایا جاتا کہ ایک مولوی صاحب جمعہ کی نماز کے بعد دعا کروا رہے تھے، یااللہ کل عالم کو صحت دے، تندرستی دے، امن دے، یااللہ کل عالم کے اعلٰی تعلیم عطافرما، اسکو اچھی سی نوکری دلوادے، اسکی شادی کروادے، یا اللہ میرے مالک کل عالم کو بیٹا عطا فرما، یااللہ کل عالم کو ایک اور یبٹا عطافرما یااللہ کل عالم کو ایک اور یبٹا عطافرما ، یا اللہ کل عالم کو ایک اور یبٹا عطافرما۔۔۔
دعا ختم ہوئ تو کسی نے پوچھا مولوی صاحب آپ نے سب کچھ کل عالم کےلئے مانگ لیا ہے آپ لئے کچھ نہ مانگا، تو مولوی صاحب نے جواب دیا کہ اپنے لئے ہی تومانگا ہے، وہ بندہ حیران ہوکر پوچھتا ہے کہ جناب وہ کیسے مولوی صاحب کہنے لگے کیونکہ کل عالم میرے بیٹے کا نام ہے۔
ہمارے سیاہ ست دان بھی میرے خیال سے وسیع تر قومی مفاد سے مراد اپنا ذاتی نفع و مفاد لیتے ہیں
حل۔۔۔ امیر تیمور جو تاریخ میں زمین کو ہلادینے والا کا لقب رکھتا ہے اس مرد بزرگ کی سوانح عمری میں ہیرالڈیم لکھتا ہے کہ جب بھی امیر تیمور کے پاس کوئی نقصان، کی شورش کی یا کسی وعدہ خلافی کی خبر پہنچتی تو وہ فوراُ کہتا، رستہ ایک ہی ہے،صرف ایک ہی ، ہمیشہ سے۔۔۔۔
پھر فوراُ فوجوں کو کوچ کا حکم مل جاتا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں