ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ, اکتوبر 26, 2011

فیس بکی اردو

ماہرین لسانیات کے مطابق   زندہ زبان کی نشانی ایک یہ بھی ہے کہ اس میں نئے الفاظ شامل ہوتے رہیں۔ اور یہ الفاظ اس طرح کے ہوں کہ  اس زبان کا حصہ محسوس ہوں،   ہندی زبان میں تو اس مقصد کےلئے ایک تحریک بھی چلائی گئی اور اردو کےالفاظ کے ہندی کرکے ایک کاغذ پر لکھ کو پوتر پانی میں ڈبویا جاتا، اس طرح لفظ  پوتر ہوکر ہندی ہوجاتا،  بقول شخصے
اردو کو ہندی کیوں نہ کریں زبان کو بھاشا کیوں نہ کریں
جب لوگوں کو پسند ہے توفیر یہ تماشا کیوں نہ کریں
اردو    کا  کمپوٹر میں استعمال  ایک طویل و دلچسپ  داستان لئے ہوئے ہے،  ان پیج سے لیکر تحریری اردو تک آنے میں بہت سے برس بیت گئے آج الحمدللہ  ہمارے کمپوٹر اردو دان ہوچکے ہیں ۔   اس ترویج کےلئے میں جملہ احباب کو مبارک باد دوں گا جنہوں نے بغیر کسی معاوضہ و لالچ کے تحریری اردو کا استعمال ممکن بنایا۔  ویسے آج کل فیس بکی اردو عام ہورہی ہے بہت سے انگریزی کے و شعبہ جاتی الفاظ  کو اردو یوں کھا رہی ہے جیسے صدقہ گناہوں کو کھاتا ہے یا سوکھی لکڑی کو آگ ۔
لوڈ  کا مطلب  چڑھانا ہو سکتا ہے مگر ہم اسکو لوڈنا ہی لکھتے ہیں اسی طرح کی کچھ مثالیں مزید دیکھی جاتی ہیں
ایڈٹنا،  مطلب کانٹ چھانٹ کرنا
پیسٹنا ، مطلب چسپاں کرنا یا نقل کرنا
ایڈنا، مطلب شامل کرنا یاداخل کرنا
ڈیلیٹنا، مطلب  منسوخ کردینا
شیئرنا ، مطلب  باہم بانٹ لینا
کومینٹنا،  مطلب تبصرہ کرنا
لائیکنا، مطلب  پسندیدگی کا اظہارکرنا۔
بلاگنا، بلاگ لکھنا۔
اس وقت  بلاگنے کو کچھ وی نہ ہونے کی وجہ سے یہ کچھ لکھ دیا ہے مجھے پورا یقین ہے کہ آپ کے دماغ میں وی دو چار الفاظ لازم ٹھونگے ماررہے ہونگے۔ تو فیر کیا سوچ رہے ہیں نیچے تبصر ہ میں ڈال دیں۔
دروغ برگردن دریائے راوی

14 تبصرے:

  1. آٹھ سے دس سال سے پہلے کی نسبت آج اردو لکھنا نہایت آسان ہو گیا ہے۔ پہلے کڑھتے ہی رہتے تھے کہ جاپانی تو اتنی آسانی سے لکھی جا سکتی ہے۔نا جانے اردو کمپیوٹر پر آسانی سے لکھنے کے قابل ہوں گے بھی کہ نہیں۔
    اردو کیلئے بے لوثی سے جان مارنے والوں کے نہایت مشکور ہیں ۔اور آنے والی نسلیں بھی ان بے لوث لوگوں کی مشکور ہوں گی۔۔انشاء اللہ

    جواب دیںحذف کریں
  2. اس میں کوئی شک نہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ زبانوں میں نئے الفاظ شامل ہوتے رہتے ہیں اور وہی زبانیں زندہ رہتی ہیں جو نئے الفاظ کو شامل کرنے کی طاقت رکتھی ہوں۔
    رہی بات نئے الفاظ کس طرح شامل ہوتے ہیں تو اس کے لئے کچھ قواعدوضوابظ ہوتے ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں جس طرح شامل کیے جا رہے ہیں وہ میرے خیال میں بہتر طریقہ نہیں اور خاص طور پر فیس بکی طریقہ تو مجھے بالکل بھی مناسب نہیں لگتا۔ اوپر سے جس طرح کے اردو وکی پیڈیا والے الفاظ کا ترجمہ کر رہے ہیں وہ بھی میری سمجھ سے باہر ہے۔
    خیر یہ میری رائے ہے جو غلط بھی ہو سکتی ہے۔ ہم تو ٹھہرے ان پڑھ جو بمشکل رائے دے سکتے ہیں باقی لسانیات کے اساتذہ کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. ماہرین لسانیات کے پہلے کے اور اب کے خیال میں واضع فرق آچکا ہے، دیگر زبانوں میں بھی اسی طرح سے نئے الفاظ دھڑا دھڑ شامل ہورہے ہیں جس نے جو کام کرنے کی ابتداء کرلی بس اسکا وہی لفظ یا نام باقیوں نے پکڑلیا کہ مقصد تو سمجھانا ہے کہ یہ چیز کیا ہے

    جواب دیںحذف کریں
  4. یاسر آپ کی بات سے پورا اتفاق کرتے ہوئے ان لوگوں کا پھر سے شکریہ ادا کروں گا جہنوں نے جان مار محنت سے آج اردو کو اس مقام پر پہنچایا نہیں تو جنگ کی طرح ہم بھی تصویر ہی دکھا رہے ہوتے

    جواب دیںحذف کریں
  5. جیسے کہ فیس بکنا۔۔۔۔۔ ب پیش کے ساتھ۔۔۔۔
    ڈفر بھائی جان اس طرح کے الفاظ خوب استعمالتے ہیں۔۔۔ :)

    جواب دیںحذف کریں
  6. جناب عالی

    صرف ریکارڈ کی درستگی کے لیے کچھ عرض کرنا چاہوں گا کہ
    اردو کی ابتدا ان-پیج سے نہیں بلکہ اس سے بہت پہلے ہو چکی تھی اور آ۔ٹی پروفیشنلز اور مخصوص اینڈ یوزرس فوکس پرو، لوٹس اور ورڈاسٹار میں یعنی ڈوس-بیسڈ پروگرامز میں سارٹنگ اور سرچنگ کے فیچرز کے ساتھ تحریری اردو استعمال کر رہے تھے
    اس پروگرام کا نام غالبا یو-ایم-ایس یا یو-این-ایس تھا یہ سوفٹیر ایک پاکستانی کمپنی نے تیار کیا تھا اور 500 روپے میں دستیاب تھا
    اس کےعلاوہ شاہکار، صدف اور سرخاب وغیرہ ان-پیج سے بہت پہلے دستیاب ہو چکے تھے جو اخبارات وغیرہ میں استعمال ہو رہے تھے-
    اس زمانے میں مختلف اخبارات و نیوز ایجنسیز مختلف اردو سوفٹویرز استعمال کر رہیں تھیں ، جس کی وجہ سے تمام لوگوں کو دہرا کام کر پڑ رہا تھا ، یعنی ایک نیوز ایجنسی اگر صدف استعمال کر رہی تھی اور کسی اخبار کوخبر فیکس کرتی تھی اور پھر اخبا ر والے اسے دوبارہ مثلا شاہکار میں ٹایپ کرتے تھے- چونکہ ای-میل کا استعمال شروع ہو چکا تھا لہذا ایک اخبار کی درخواست پر میں نے کی پروگرامز لکھے تھے جو سرخاب، شاہکار اور صدف کی فایلیز کو آپس میں تبدیل کرتے تھے- اب نیوز ایجنسیز فیکس کرنے کے بجاے ای-میل کرنے لگیں اور کام آسان ہو گیا-
    اسی طرح بعد میں کچھ پروگرام لکھے جو کہ شاہکار کی فایلز کو ان-پیج میں تبدیل کرتے تھے-

    شکریہ

    جواب دیںحذف کریں
  7. حضور اتنے مفصل تبصرہ اور تصحیح کے لئے آپ کا شکریہ، ان پیج سے اردو تحیریر تے کا مقصد یہ نہ تھا کہ اس سے پہلے کچھ کام نہیں ہوا بلکہ دو طرح کی تحریر کا ذکر کرنا چاہ رہا تھا تصویری سے تحریری تک اور چونکہ ان پیج میرے جیسا عام بندہ استعمال کرتا رہا ہے تو خیال تھا کہ ایک عوامی سوفٹ ویر ہی ہوگا۔

    جواب دیںحذف کریں
  8. لوڈنا، ایڈٹنا وغیرہ اگرچہ اس وقت مضحکہ خیز لگتے ہیں۔ لیکن یہ اردو کے گرامر قوانین کے عین مطابق ہیں۔ اردو میں اصل میں لوڈنا کی بجائے لوڈ کرنا رسمی طور پر زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے۔ لیکن "کرنا" لگانے سے لفظ خوامخواہ لمبا بھی ہو جاتا ہے۔ تاہم "نا" کا اضافہ اس بات کی نشاندہی کر رہا ہے کہ الفاظ زیادہ استعمال ہو رہے ہیں اور صارفین زیادہ لمبے لفظ لکھنا پسند نہیں کرتے، خصوصاً جب انہیں مکرر و اکثر استعمال کرنا ہو۔ چناچہ لوڈنا جیسے الفاظ زبان میں در آ رہے ہیں، اگلے دس بارہ سالوں میں یہ رسمی اور فارمل زبان کا حصہ بھی بن سکتے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  9. بلکل شاکر بھائی یہ وہی الفاظ ہیں جو روز مرہ ادھر ادھر دیکھے جاتےہیں اور کوئی نہ کوئی انکو لکھ ہی دیتا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  10. یہ والی فیس بکی اردو میں نے زیادہ تر ڈفری گروپ کے لوگوں کو لکھتے دیکھا ہے ۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  11. اکثر جب "زوم" کا لفظ آتا ہے تو میں پریشان ہو جاتا ہوں کہ اس کا کیا ترجمہ کیا جائے۔ اب اس نسخے سے کافی آسانی ہو جائے گی۔
    زومنا
    اگر کوئی چاہے تو گھورنے کے لیے بھی یہی لفظ استعمال کر سکتا ہے۔
    مثلاً "تم مجھے کیوں زوم رہے ہو" یا کوئی آنٹی اپنے بلاگ پر لکھے کہ "مرد زومتے کیوں ہیں؟"۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  12. ججاب اسی لئے اس کا نام فیس بکی اردو رکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ ادھر فیس بک پر استعمال کررہے ہیں ویسے ویکیپیڈیا کا اردو ترجمعہ کرتے ہوئے اس طرح کے الفاظ استعمالے گئے ہیں


    سعد بہت خوب لکھا آپ نے وللہ مزا آگیا اس طور پر یہ آنٹی اور زوم والی بات تو خوب رہی

    جواب دیںحذف کریں
  13. میں کچھ سیکھنے کے لیے عموماً “یوٹیوباتا” ہوں۔ وہاں ”سرچاتے“ ہوئے کئی دوسری زبانوں کو بھی “فیسنا” پڑتا ہے۔ ایسے ٹیوٹوریلز میں انگریزی الفاظ کو بآسانی محسوس کیا جاسکتا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں