ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر, جنوری 16, 2012

کھوتا مرا؟؟؟



ارفع کریم تو مرگئی، اپنی موت، چنگی ہوگئی۔ کچھ اچھا کرگئی اور کچھ اچھا چھوڑ گئی۔ پنجاب میں کہتے ہیں کہ جسدی ایتھے لوڑ اہودی اگے وی لوڑ، پر جیڑھے عاشورا کے چالیسوں کے جلوس میں مرے اور جو جو نہیں مرے، جو یتیم ہوئے اور جو نہیں 
,ہوئے، جو عورتین بیوہ ہوئیں اور جو نہیں ہوئیں، 


انکے بارے بل گیٹ کی کیٹ نے میاؤں تک نہین کی، ہت تیرے کی۔ کیا انسان وہ ہے جو مائیکروسافٹ اشپیشلسٹ ہوکر  
مرا ،  کیا باقی سب کھوتےمرے؟؟؟  ہیں جی



4 تبصرے:

  1. کھوتے نوں انگریجی نی آندی
    ویسے اگر کھوتا انگریجی بول لیتا تو کیا اس کے حقوق کیلئے این جی او ہوتی؟

    جواب دیںحذف کریں
  2. راجہ صاحب ۔۔۔۔
    میری سمجھ میں تو کچھ نہیں آیا ۔۔۔ معذرت کے ساتھ

    والسلام

    جواب دیںحذف کریں
  3. پھا جی!!!!!! پرابل یہ ہے کہ بل گیٹس کو انگریجی تو آتی ہے پر پنجابی نہیں آتی، دوسرا اس کا کوئی فرقہ نہیں ہے تیجا اسکا کوئی دین نہیں ہے۔ تو بھلا وہ کیسے سمجھے گا کہ عاشورہ وچ کی ہویا یا کی نا ہویا۔ ورنہ ایسی بات نہیں کہ اونوں کسی دے مرن دا افسوس نا ہوئے، بڑا نیک دل تے شریف بندہ جے۔

    جواب دیںحذف کریں
  4. بل گیٹس ناں تو پاکستان کا چاچا ہے ناں ہی ماما۔۔۔۔
    اگر وہ افسوس کا اظہار کرے تو اچھی بات ورنہ آپ اپنی بے حسی دوسروں کو کوس کر نہیں چھپا سکتے۔
    ارفع سے اس کا کیا تعلق تھا، وہ اس کے جاری کردہ سرٹیفیکیٹ کی مشہوری کر گئی ہے پاکستان میں۔ کمرشکلزم کے حساب سے اتنا تو بنتا تھا، باقی جس سے آپ بالمشافہ ملیں اس کے مرنے کا افسوس تو کرنا پڑتا ہے۔
    ذرا سی بات تھی اندیشہء عجم نے جسے
    بڑھا دیا ہے فقط زیبِ داستاں کیلئے
    میڈیا عوام کی سوچ کو ڈائیورٹ کرنے کا ایک آلہ ہے، تصویر کا دوسرا رخ بہرحال مختلف ہی ہوتا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں