ڈاکٹر راجہ افتخار خان کا اٹلی سےاردو بلاگ

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ, اکتوبر 01, 2014

الزام لگانے کا پروگرام

قائدہ کیا ہے؟؟ 

جو کسی پر الزام لگائے وہ اس کا ثبوت دے کہ میرا الزام سچا ہے یا پھر ملزم کو اپنی بےگناہی کا ثبوت دینا ہوتا ہے؟؟


اگر ملزم کو ہی اپنی بے گناہی کا ثبوت دینا ہے تو پھر کوئی آدمی بھی کسی پر الزام لگا دے اور جواباُ اگلا اپنی بے گناہی ثابت کرکرکے پھاوا ہوجائے۔ 

ہمارے ملک میں جو انصاف کا دور دورہ ہے وہ ایسے ہی ہے۔ الزام لگانے والا مزے کرتا ہے اور ملزم جس پر الزام لگایا جاتا ہے وہ بچارہ کھجل ہوجاتاہے۔ 
جبکہ ترقی یافتہ معاشروں میں اگر آپ کسی پر الزام لگاتے ہیں اور ثابت نہیں کرسکتے تو جو اسکا جو نقصان ہوتا ہے وہ اور مقدمہ کی فیس، پلس اس الزام کے سزا، الزام لگانے والے پر ہوتی ہے۔ پس کوئی بندہ ایویں ای کسی کو رشوت خور یا چور، یا فراڈیا نہیں کہہ دیتا منہ اٹھا کے۔ جب تک ثبوت نہ ہو۔

اور اگر ثبوت ہوں تو پھر ملزم کا بولو رام ہی سمجھو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اگر آپ اس موضوع پر کوئی رائے رکھتے ہیں، حق میں یا محالفت میں تو ضرور لکھیں۔

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں